اسلامی ممالک میں آج کل اس بات کو لے کر بڑی بحث ہو رہی ہے کہ بورڈ کھیل کہے جانے والا کھیل شطرنج کھیلنا اسلام میں حرام ہے یا نہیں. سعودی عرب کے ایک مفتی نے شطرنج کو حرام قرار دیا ہے.
برطانوی اخبار دا گارڈین کی رپورٹ کے مطابق، مفتی شیخ عبداللہ نے ایک ٹی وی پروگرام میں روزانہ مسائل پر ناظرین کے سوالات کے جواب میں کہا کہ شطرنج نہ صرف جوئے کی حوصلہ افزائی کرتا ہے بلکہ یہ وقت کی بربادی بھی ہے.
style="text-align: right;">
ان کا کہنا تھا کہ شطرنج کی گنتی جوے بازی میں ہوتی ہے اور یہ، پیسے کی بربادی اور دو کھلاڑیوں کے درمیان ، نفرت اور دشمنی کی وجہ سے ہے. اسلام میں پیسہ رکھ کر کوئی بھی کھیل کھیلنا جائز نہیں بتایا گیا.
مفتی نے کہا کہ شطرنج کے کھیل میں لوگ گھنٹوں برباد کر دیتے ہیں یہ اپنے آپ میں ایک بڑی نقصان کے اشارے دیتا ہے. جنہیں شطرنج کھیلنے کی لت لگ جائے انہیں کچھ اور نہیں سوجھتا. ایسے میں انسان دین سے دور ہوتا چلا جاتا ہے.